وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گندم ، بجلی اور مالی بحران کی ذمہ داری وفاق پر ڈال کر انگلستان روانہ ہونگے
اسلام آباد ( فداعلی شاہ غذری) گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید، وزیر اعلیٰ کے پی کے محمود خان، وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری اورآزاد کشمیرکےوزیر خزانہ عبدالماجد خان کے ہمراہ خیبر پختونخواہ ہاوس اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے وفاقی اتحادی حکومت پر جی بی، کے پی، پنجاب اور آزد کشمیر کے ساتھ مالی دُشمنی کا الزام لگا کر عوام کے ساتھ مل کر اسلام آباد کی طرف احتجاجی مارچ کی دھمکی دے گیا.
پیر کے روز ایک مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس میں تینوں صوبوں کے اہم حکومتی شخصیات نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یکم جنوری تک ان کے فنڈز جاری نہیں ہوئے تو وہ عوام کیساتھ مل کر وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے. گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کے صوبے کے لئے سابق وزیر اعظم عمران خان ایک تاریخی پکیج 47 ارب روپے کا اعلان کر چکے تھے مگر نئی سیاسی اتحاد کے بعد معرض وجود پانے والی حکومت نے خطے کے ساتھ دُشمنی کرتے ہوئے ان کے بجٹ اور گندم کے کوٹے میں کمی لائی جس کے باعث ان کی حکومت کو سخت مالی مسائل درپیش ہو چکے ہیں.
خالد خورشید نے کہا کہ 6 مہینے کی طویل مدت میں انہیں صرف 2 ارط روپے فراہیم کیئے گئے جبکہ ان کو تنخواہوں کی مد میں ہی سالانہ 42 ارب روپے جبکہ 7 ارب روپے مینٹیننس کی مد میں درکار ہیں. اُنہوں نے کہاکہ صوبے میں نہ آ
ٹا ہے اور ن ہی بجلی دستیاب ہے ، گلگت سمیت سکردو شہر میں 20، 20 گھنٹوں کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے بھی ان کے پاس کوئی وسائل موجود نہیں. وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت 40 ارب روپے کی بجٹ پر کٹ لگا کر 25 ارب کی ہے اور اب تک اے ڈی پی کے لئے 2 ارب 77 کروڑ روپے جاری ہوسکے ہیں.
خالد خورشید نے کہا یہ سیاسی اتحاد والی حکومت گلگت بلتستان کے ساتھ ظلم کی انتہا کر چکی ہے، اب اُن کے پاس عوام کیساتھ مل کر احتجاج کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے. یکم جنوری تک مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں عوام کیساتھ مل کر اسلام اآباد کی طرف احتجاجی مارچ کرنے کا بھی اعلان کیا جبکہ اپنی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے سامنے بلانے کا عندیہ بھی دیا. وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ اُن کا صوبہ قدرتی آفات کے زد میں رہتا ہے اس سال سیلاب سے 20 ارب کے املاک کا نقصان ہوا جبکہ متاثرین کی بحالی میں بھی مشکلات درپیش ہیں.
ایک دھوان دار مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد وزیر اعلیٰ خالد خورشید آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے ہمراہ او آئی سی کے جنرل سکریٹری حسین ابراہیم طحہٰ سے آزاد کشمیر ہاوس میں ملاقات کی اور شام کو مختلف ٹی وی چینلز سے گفتگو کرنے کی پلاننگ کرتے رہے.
وزیراعلیٰ کل بھی اسلام آباد میں مصروف دن گزارنے کے بعد پندرہ روزہ دورے پر اگلے دن انگلستان روانہ ہونگے.