افغان خواتین کا طالبان کے خلاف احتجاج، اسلام کے دعوے دار دینی تعلیمات کے خلاف کام کر رہے ہیں: مقررین کا خطاب
اسلام آباد میں
اسلام آباد (آر این این )
اسلام آباد میں مقیم افغان خواتین، سول سوسائٹی اسلام آباد اور خواتین کے حقوق کی تنظیموں کے زیر قیادت افغانستان میں خواتین کے حقوق کی پامالی کے خلاف احتجاج کیا گیا. نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر افغان خواتین، حضرات اور بچوں کی بڑی کی بڑی تعداد مظاہرے میں شریک تھی. مظاہرین پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر طالبان کے خلاف اور افغان خواتین کے تعلیمی حق اور کام کرنے کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے.
مقررین نے کہا کہ طالبان اسلام کے نام پر حکومت قائم کرکے اسلام کی تعلیمات کے خلاف ادقمات اُٹھا رہے ہیں، اسلام نے تعلیم حاصل کرنے کاحق صرف مردوں کو نہیں بلکہ خواتین کو بھی دیا ہے جب کہ طالبان اس حق کو چھین کر اپنے جابرانہ رویے کو اسلامی بتا رہے ہیں. مظاہرے میں شریک خواتین نے کہا کہ عالمی برادری طالبان کو خواتین کے حقوق کی پامالی سے روکے اور افغانستان کو ان سے آزادی دلا دیں.
مظاہرے میں بچے بھی شامل تھے جو پلے کارڈز اٹھا چکے تھے جن پر طالبان کے خلاف اور افغان خواتین کے حق میں نعرے لکھے گئے تھے. نیشنل پریس کلب کے باہرمنعقدہ احتجاجی مظاہرے کا آغاز افغانستان کے قومی ترانے سے کیا گیا. ایک مقرر نے کہا طالبان انسانوں کے مساوی حقوق دینے میں ناکام ہوچکے ہیں اور وہ ان کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتے ہیں اور کھلم کھلا انسانی حقوق کے ساتھ دینی احکامات کو پامال کر رہے ہیں.