پاکستان کے نامور ،رومانوی فلمی اداکار سنتوش کمار کو مداحوں سے بچھڑے40 برس بیت گئے ہیں۔
سنتوش کمارکاانتقال 11 جون 1982 کو لاہور میں ہوا ۔ سنتوش کما ر کا اصلی نام سید موسٰی رضا تھا ۔ مولا جٹ فلم سے
شہرت حاصل کرنے والے اداکار مصطفی قریشی نے سنتوش کمار کے بارے میں کہا تھا کہ لفظ ہیرو اصل میں بنا ہی ان کے
لیے ہے۔ سید موسی رضا پاکستانی فلموں کے رومانوی اداکار تھے۔
ان کا تعلق بھارت کے علاقے یو پی سے تھامگر آزادی کے بعد وہ پاکستان ہجرت کر کے آ گئے انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی
حیدر آباد سے گریجویشن کیا ۔ ان کا تمام گھرانہ اعلٰی تعلیم یافتہ تھا ۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے مشہور ہدایت کار ایس سلیمان ان کے بھائی تھے ان کی پہلی فلم آہ نیسا 1947 میں ریلیز ہوئی
لیکن پاکستان میں ان کی پہلی فلم 1950 میں نمائش کے لئے پیش کی گئی جس کا نام بیلی تھا ۔
پاکستان میں ریلیز ہونے والی ان کی ایک اور مشہور فلم دو آنسو تھی جس نے سلور جوبلی منائی۔ اس فلم کے ہدایت کا
رانور کمال پاشا تھے ۔ سنتوش کمار نے انور کمال پاشا کی دیگر فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
سنتوش کمار نے پچاسی سے زائد فلموں میں کام کیا ۔لیکن زیادہ تر فلموں میں سنتوش کمار اورصبیحہ خانم کی جوڑی بے
حد مقبول رہی۔
سنتوش کمار نے اسکے بعد صبیحہ خانم سے ہی شادی کر لی اور ایک کامیاب زندگی گزاری۔
سنتوش کمار کے فلموں کے گانے ان کی اداکاری کی وجہ سے بہت مقبول ہوئے ۔ان کی فلم وعدہ کا گیت تیری رسوائیوں
سے ڈرتا ہو ں ،جب تیرے شہر سے گزرتا ہو ں۔ بے حد مقبول ہوا اس گیت کو شرافت حسین نے گایا ۔اس فلم میں بہترین
اداکاری کرنے پر ان کو پہلا بیسٹ ایکٹر اورنگار ایوارڈ بھی دیا گیا۔
سنتوش کمار نے ایک فلم خود سے بھی پروڈیوس کی جس کا نام شام
ڈھلے تھا ۔ماضی کی ایک اور فلم شمی جو بے حد
مقبول ہوئی اس فلم کی ہیروئن کا نام بھی شمی تھا۔اس فلم کا ایک گیت نا
صرف پاکستان میں مشہور ہوا بلکہ اس کی
دھوم مشرقی پنجاب تک جا پہنچی اس گیت کو عنایت حسین بھٹی نے گایا تھا یہ گیت ،سوئے جوڑے والیے ،نی اک واری آجا
سانو مکھڑا وکھا جا،تھا ۔
ان کی مشہور فلموں میں عشق لیلٰی بھی شامل تھی ۔اس فلم کا گانا پریشان رات ساری ہے بے حد مقبول ہوا۔
ان کی ایک اورفلم انتظار جو انہوں نے ،میڈم نور جہان کے ساتھ کی تھی ۔یہ بھی بہت مقبول رہی۔
1965 میں جب پاکستان کی پہلی رنگین فلم نائلہ آئی ۔اس وقت بھی اس فلم میں بطور ہیرؤ سنتوش
کمار ہی شامل تھے۔
اس فلم میں انہوں نے سنجیدہ اور جذباتی کردارادا کیا ۔
ان کی مشہور فلموں میں چنگاری، گھونگٹ، سات لاکھ،چن وے،شہری بابو،پتن ،نظرانہ،مکھڑہ،
ناجی،موسیقار،دامن شامل
ہیں ۔
ان کی وفات کے بعد حکومت پاکستان نے 2010 میں بہترین اداکاری اور خدمات کی وجہ سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔
ہمارا یوٹیوب چینل وزٹ کرنے کے لیے: یہاں کلک کریں
شوبز کی مزید خبروں کے لیے: یہاں کلک کریں