گلگت، مناور کے عوام عوامی زمینوں پر ریاستی قبضے کے خلاف باہر آگئے
گلگت شہر کے مضافات میں موجود گاوں سکواراورمناور کے عوام، انتظامیہ اور ریاستی ادارے آمنے سامنے، اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے عملے کے خلاف عوام کی بڑی تعداد روڑ پر آئے اور خالصہ سر کار کے خلاف سخت نعرہ بازی ہوئی. سابق رکن جی بی اسمبلی اسلم ایڈوکیٹ انتظامیہ کے ٹریکٹر کے سامنےلیٹ گئے اور انتظامی آفیسران اور سیکورٹی اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نعش پر انتظامیہ کا ٹریکٹر آگے جا سکتا ہے. اس موقع پر موجود عوام کی بڑی تعداد وہاں پر اپنے آباو اجداد کی قربانیاں یاد دلاتے رہے اور عوامی اراضیات پر انتظامیہ کی جانب سے زبردستی قبضے کے خلاف آواز بلند کرتے رہے. فوجی اور پولیس اہلکاروں کے سامنے ڈتے رہے اور ان کی دھمکیوں پر گولی چلاو گولی چلاو کی چیخیں بلند ہوتی رہی.
گلگت بلتستان میں عرصہ دراز سے انتظامیہ کی طرف سے ڈرا دھمکا کر خالصہ سرکار کے فرسودہ ڈوگرہ راج کے قانون کے تحت عوامی اراضیات پر قبضہ جاری ہے اور ہر جگہ عوام کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے. خالصہ سرکار قانون کے خلاف سیاسی پارٹیوں کے موقف میں تبدیلی آتی رہتی ہے، جب بھی الیکشن کے دن قریب آتے ہیں تو لب دریا سے پہاڑ کی چوٹی تک عوام کی ملکیت قرار دی جاتی ہے اور جوں ہی الیکشن کے دن گزر جاتے ہیں تو سب کچھ انتظامیہ کی مٹھی میں آجاتی ہے. آواز اُٹھانے پر لوگوں کو کچلنے اور گولی مارنے کی دھمکی مل جاتی ہے.
آج مناور کے مقام پر مناور کے مکینوں نے مزاحمت کا مطاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتظامیہ حکومت اور دیگر ریاستی ادروں نے سب سے زیادہ زیادتی اہلیان مناور کے ساتھ کی ہیں. انہوں نے اس عمل کے خلاف آواز اٹھانے کی اعادہ کرکے انتظامیہ کو حیران کردیا. جبکہ دوسری طرف نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام دیتے رہے اور مناور کی بنجر اراضیات پر اپناحق جتاتے رہے تو وہی پر گلگت بلتستان بھر کے نوجوان اپنی آواز ملاتے رہے.
گلگت کی مزید خبروں کے لنک پر کلک کریں: Link