شمالی وزیرستان میں پولیو وائرس کے باعث 8 ماہ کا بچہ معذور ہو گیا ۔اس کیس کے سامنے آنے کے بعد ملک میں رواں سال پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 11ہو گئی ہے۔
زندگی بھر کے لئے معذورکر دینے والی بیماری وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی او) کے باعث 8 ماہ کا بچہ معذور ہو گیا ہے جس کا تعلق شمالی وزیرستان کے
علاقے علی میر سے ہے۔رواں سال پاکستان میں تما م پولیو وائرس کے کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں اورپولیو وائرس کے حالیہ کیس
کے سامنے آنے کے بعد رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔
صحت کے عالمی ادارے( ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن )کے مطابق پاکستان ان 4 ممالک میں شامل ہے جہاں وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی او) کے کیسز
رپورٹ ہو رہے ہیں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں موزمبیق،ملاوی اور افغانستان شامل ہیں۔ پولیو وائرس کے عالمی پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بنائے
گئے انٹرنیشنل ہیلتھ ریکگولیشن 2005 کے تحت ہنگامی کمیٹی کے 32ویں اجلاس سے متعلق عالمی ادراہ صحت نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں خیبر پختونخواہ کے جنوبی علاقے میں امن و امان کی پیچیدہ صورتحال کو وائرس پر قابو پنے میں ناکامی کی بنیادی وجوہات میں
سے ایک وجہ قرار دیا گیا ہے ۔امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث پولیو کی ٹیموں کا بچوں تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے ۔اس کے علاوہ پولیو
مہم کے دوران انتظامات کو بھی ناقص قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیو مہم کے دوران والدین بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کر دیتے ہیں۔اس کے علاوہ ویکسینیشن کا بائیکاٹاور
بغیر ویکسینیشن کے جعلی اندارج جیسے مسائل درپیش ہیں۔ رپورٹ میں دیگر چیلنجز کو بھی واضح کیا گیا جن میں خواتین فرنٹ لائن ورکرز کی
کمی کے ساتھ ساتھ ناقص ہیلتھ انفرا سٹرکچر اور ناکافی خدمات کی فراہمی شامل ہیں۔
انٹرنیشنل ہیلتھ ریکگولیشن کی کمیٹی نے عارضی سفارشات میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی تجویز دی۔ان عارضی سفارشات میں پاکستان سمیت
دیگر پابندی والے ممالک سے ہر فرد کو سفر کے دوران پولیو ویکسینیشن کرانی ہو گی اور دوران سفر ویکسینیشن کارڈ بھی اپنےساتھ رکھنا ہو گا۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ ا گر ہر خاندان ہر مرتبہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین کے صرف دو قطرے پلائے تو تمام بچوں کو اس
خطر ناک وائرس سے بچایا جا سکتا ہے۔انہوں نے معاشرے کے تمام طبقات،سوشل میڈیا ،مذہبی اسکالرز اور ذرائے ابلاغ کو عواممیں پولیو
ویکسین کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کو کہا۔
یوٹیوب چینل کے لیے: یہاں کلک کریں