میانمارمیں چھوٹے اورقدیم ترین پرندے کی کھوپڑی دریافت

پرندے

میانمار میں ڈائنو سار سے مشابہت رکھنے والادنیا کا سب سے چھوٹا اور قدیم پرندے کی کھوپڑی دریافت ہو گئی ہے۔

 

تحقیقی جریدے ‘‘نیچر ’’میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق میانمار میں دریافت ہونے والی کھوپڑی 10کروڑ سال قدیم ڈائنو سار کی

کھوپڑی مشابہت رکھتی ہے جو کہ عنبر کے ایک ٹکڑے میں محفوظ ہے اور چونچ سمیت 7.1ملی میٹر لمبی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ

اس کھوپڑی کی ساخت لمبی گردن والے ‘‘ساروپوڈ’’ ڈائنو سار سے مشابہت رکھتی ہےاور اس میں چونچ کی موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے

کہ یہ کوئی پرندہ بھی ہو سکتا ہے۔ماہرین نے کھوپڑی اور چونچ کو بنیاد بناتے ہوئے یہ اندازہ لگایا ہے کہ یہ دنیا کےسب سے چھوٹے

پرندے‘‘شکر خورے’’(ہمنگ برڈ)سے بھی چھوٹا ہوا کرتا تھا۔‘‘شکر خورے ’’ پرندے کی جسامت 50 سے 61 ملی میٹر کے درمیان ہوتی

تھی۔ ماہرین کے مطابق ڈائنوسارسے مشابہت رکھنے والےاس پرندے کے منہ میں تقریبا 100 کے قریب دانت ہوا کرتے تھے۔جن کی مدد

سے یہ غالبا کیڑے مکوڑوں کا شکار کیا کرتا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پرندے کی آنکھوں کے سوراخ بہت چھوٹے تھے اور شاید ان سے

بہت کم روشنی اندر داخل ہو سکتی تھی اسی بناء پر ماہرین کا خیال ہے کہ ڈائنو سار سے مشابہت رکھنے والا یہ پرندہ دن کی تیز روشنی

میں شکار کرتا تھا اور رات کے وقت آرام کرتا تھا۔اس پرندے کو ‘‘اوکلو ڈینٹیوس کھنگرے’’ کا نام دیا گیا ہے۔جس کا مطلب ہے‘‘آنکھوں ار

دانتوں والا’’۔ تحقیقی جریدے ‘‘نیچر’’ کی طرف سے ڈائنو سار سے مشابہت رکھنے والے پرندے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

ویڈیو کے لیے:  یہاں کلک کریں

مزید خبروں کے لیے: یہاں کلک کریں

یہ بھی پڑھیں۔

موبائل

مستقبل میں موبائل کوآنکھوں کی مدد سے چارج کرنا ممکن

برطانوی کمپنی کے مطابق مستقبل میں انہیں موبائل چارج کرنے کیلئے بجلی کے ساکٹ کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے